تو نے توڑ دیا دل میرا
جدا کر دیا ساحل میرا
کیوں بھیگ گئی تیری نگاہ
تو ہی تو تھا قاتل میرا
شب و روز کی طرح نہیں رہوں گی تیرے جہاں
سخت دھوپ ہے چھین گیا بادل میرا
میں لوٹ رہی ہوں اپنے اندھیروں کو
نام تھا تیری محبت کا سائل میرا
تجھے پڑھتے پڑھتے تیرے لفظوں میں کھو گئی
تونے کیا تھا من گھائل میرا