تو نے ہم کو ٹوٹا دیکھ لیا نا
آنکھوں سے ہجر پھوٹا دیکھ لیا نا
میں تیری شناسائی سے ہی مکر گیا
دیکھنا تھا تمہیں مجھ کو جھوٹا دیکھ لیا نا
اب تو خوش ہو تم اے دنیا والو
اس کو مجھ سے روٹھا دیکھ لیا نا
جدائی کرتی ہے دلوں کی کیسی حالت
آسماں سے تارا ٹوٹا دیکھ لیا نا
بھرتے تھے تم کاشی یاروں کا ہی دم
دوستوں نے ہی قافلہ لوٹا دیکھ لیا نا