تو کبھی کسی کا پیار نہ پائے خدا کرے
تجھ کو تیرا نصیب رلائے خدا کرے
میری طرح تجھے بھی جوانی میں غم ملے
تیرا نہ کوئی ساتھ نبھائے خدا کرے
آئے تیرے گلستان میں بہار بار بار
مگر تجھ پہ کبھی نکھار نہ آئے خدا کرے
تجھ پہ شب و وصل کو راتیں ہوں حرام
تو شمع جلا جلا کہ بجھائے خدا کرے
راتوں میں تجھ کو نیند نہ آئے کبھی
تو بھی در بدر کی ٹھوکریں کھائے خدا کرے
میری ساری بدعائیں دوستوں ہو جائیں غلط
اب ان پہ کوئی حرف نہ آئے خدا کرے