تُو مجھ سے اتنا بدگمان سا کیوں ہے

Poet: Mian Amar By: Mian Amar, Muzafar Garh

تُو مجھ سے اِتنا بدگمان سا کیوں ہے
آخر کچھ تو بول بے زبان سا کیوں ہے

عشق کو تو ہونا چاہیے تھا فقط عشق
مگر یہ ایک کٹھن امتحان سا کیوں ہے

تُو ہے۔ درد ہے۔ اور ہیں تیری یادیں
پھر دل میرا اتنا ویران سا کیوں ہے

وہ جو اپنے آپ کو سمجھتا ہے پارسا
اگر فرشتہ ہے تو انسان سا کیوں ہے

میں نے ڈوب کر کی تیرے حکم کی تعمیل
اے نا خدا اب تُو پریشان سا کیوں ہے

شہرِ محبت میں اگر ہر ہاتھ میں ہے گُل
پھر ہر ایک سر لہولہان سا کیوں ہے

چاند کو چھونے کی ضد کرتا ہے اکثر
یہ دل بچے کی طرح نادان سا کیوں ہے

اِس نفسی‘ نفسی کے عالم میں رہ کر امر
فقط تُو ہی اتنا پریشان سا کیوں ہے
 

Rate it:
Views: 2881
07 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL