Add Poetry

تکرار ان سے مگر کرنے نکلے

Poet: syed hammad raza naqvi By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

آج رموز جگر کو زیر و زبر کرنے بیٹھے
سر زمین عشق کو سر کرنے بیٹھے

احاطہ تھا خالی یہ سرنگوں کا
خیالوں کو لے گھر کرنے بیٹھے

فقط دو قلم کا حیات سفر تھا
سیاہی کے ایوز بسر کرنے بیٹھے

زمین جگر مے اگا تھا جو دانہ
نظر وہ نہ آیا نظر کرنے بیٹھے

ہمیں یہ یقیں تھا وہ اعلی نسب ہے
تکرار ان سے مگر کرنے بیٹھے

Rate it:
Views: 342
10 Jul, 2016
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets