تھکے چہرے بجھی آنکھوں کو اکثر دیکھ لیتا ہوں

Poet: Syed Aqeel shah By: Syed Aqeel shah, sargodha

تھکے چہرے بجھی آنکھوں کو اکثر دیکھ لیتا ہوں
میں خوشیوں میں بھی یہ دُکھ کے مناظر دیکھ لیتا ہوں

مجھے حیرت نہیں ہوتی مری تذلیل کچھ بھی ہو
میں کیا ہوں جھانک کر اپنے یہ اندر دیکھ لیتا ہوں

کبھی دریا میں اُتروں تو قدم پڑتا ہے خشکی پہ
کبھی صحرا کے نیچے سے سمندر دیکھ لیتا ہوں

جو منزل پا گئے وہ قافلے گنتا نہیں ہوں میں
جو منزل تک نہ پہنچا ہو مسافر دیکھ لیتا ہوں

عقیلؔ اپنی حفاظت میں کوئی رستہ نہ ہو پھر بھی
جو میری سمت کو نکلے وہ لشکر دیکھ لیتا ہوں

Rate it:
Views: 587
26 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL