میں تھک گئی ہوں
سفر کرتے ہوئے
خود سے لڑتے ہوئے
دنیا سے دڑتے ہوئے
تیری چوکھٹ پے بناء کچھ کہے
تیرا انتظار کرتے ہوئے
میں بھول گئی ہوں
آج خود کو تجھے تلاش کرتے ہوئے
ہو گیے ہیں خشک آنسو
کسی کے کاندھے پے
رونے کی التجاء کرتے ہوئے
میں بکھر گئی ہوں آج لکی
خود کو مکمل کرتے ہوئے
کیا میری خبر ُاس تک نہیں جاتی
تھک گئی ہوں خود سے سوال کرتے ہوئے