تیرا غم رہتا ہے میرے خیالات کے ساتھ
ہوتا ہے تو رواں میرے احساسات کے ساتھ
پھرتا ہوں تیرا تصور آنکھوں میں چھپائےہوئے
ہو نہ جائے تو کہیں منسوب کسی خواب کے ساتھ
تو اجاگر رہتا ہے اندھیروں میں روشنی کی طرح
دیکھتے ہیں تجھے راتوں کو اٹھ کر مہتاب کے ساتھ
ہم سے ملتا تو گوارہ نہیں تمھیں پھر بھی
آ جاؤ ملنے کبھی نہ کھیلو ہمارے جذبات کے ساتھ