تیری آنکھ میں ہے کیوں

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.A

وہ شام کا ستارہ تیری آنکھ میں ہے کیوں
وہ دھوپ بھرا کنارا تیری آنکھ میں ہے کیوں

تیرے چہرے پہ ہے تمنا روشن چراغ دیکھوں
پر وہ خوف کا اشارہ تیری آنکھ میں ہے کیوں

میں تجھ کو ہر جگہ اپنے ساتھ ہی پانا چاہوں
پھر وہ ٹوٹتا سہارا تیری آنکھ میں ہے کیوں

میری ساری خواہشیں بھی تیرے نام سے مکمل
پر وہ بے چین اک نظارہ تیری آنکھ میں ہے کیوں

نینوں میں الجھے الجھے کیوں آج رتجگے ہیں
اور وہ رات کا استعارہ تیری آنکھ میں ہے کیوں

Rate it:
Views: 1198
11 May, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL