وہ شام کا ستارہ تیری آنکھ میں ہے کیوں
وہ دھوپ بھرا کنارا تیری آنکھ میں ہے کیوں
تیرے چہرے پہ ہے تمنا روشن چراغ دیکھوں
پر وہ خوف کا اشارہ تیری آنکھ میں ہے کیوں
میں تجھ کو ہر جگہ اپنے ساتھ ہی پانا چاہوں
پھر وہ ٹوٹتا سہارا تیری آنکھ میں ہے کیوں
میری ساری خواہشیں بھی تیرے نام سے مکمل
پر وہ بے چین اک نظارہ تیری آنکھ میں ہے کیوں
نینوں میں الجھے الجھے کیوں آج رتجگے ہیں
اور وہ رات کا استعارہ تیری آنکھ میں ہے کیوں