تیری آنکھوں میں کسی یا س کا پانی بن کر
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیاتیرے ہونٹوں کے تبسم کی دعا چاہتا ہے
اور پھر آنکھ جھپکتے ہی فنا چاہتا ہے
وہ چلے آج کی خواہش پہ تو ملنے آئے
اور پھر چاہو تو تم پھر سے جدا چاہتا ہے
تیری آنکھوں میں کسی یا س کا پانی بن کر
تیری ہستی پہ مجھے آج فنا چاہتا ہے
حوصلہ دل میں رہے پیار نبھانا ہے کٹھن
پیار ہوجائے تو دشمن پہ فدا چاہتا ہے
چوم لو آج محبت سے مرے گالوں کو
وقت آخر ہے مجھے آج جدا چاہتا ہے
میرے محبوب محبت میں سدا تیرے لئے
اچھا لگتا ہے مجھے دستِ دعا ہو جانا
تجھ سے اظہار محبت کا سلیقہ یہ ہے
ان کو ہر حال میں ہر غم کی دوا چاہتا ہے
شوخ نظروں سے وہ تکتا ہے بہاریں اپنی
پھر بھی وہ مری بادِ صبا چاہتا ہے
وہ جو اتراے کبھی دل میں ترے خوشبو بن کر
وشمہ اس باغِ بہاراں کی ہوا چاہتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






