تیری تصویر کو ہاتھوں میں لیے بیٹھا ہوں
اور تیرے ذکر کو باتوں میں لیے بیٹھا ہوں
نیند آتی ہے تو پلکوں سے پلٹ جاتی ہے
تیرا ارمان جو راتوں میں لیے بیٹھا ہوں
اب تو دیوانہ سمجھتے ہیں مجھے سارے لوگ
تیرے کلموں کو نمازوں میں لیے بیٹھا ہوں
کبھی ملے گا خدا ہم کو معلوم نہیں
بس تجھے اپنی دعاؤں میں میں لیے بیٹھا ہوں