کچھ تم سے محبت ایسی تھی ھم باتین کرنا بھول گئے
کچھ اور ھی ھم نے کھ ڈالا جو کھنا تھا وہ بھول گئے
ھم نے تو کہا تھا لوٹ آنا پر تم تو آنا بھول گئے
ھئی رات فلک پر تارے تھے ھم دیا جلانا بھول گئے
میں ساحل پر بیٹھا ھی رھا تم کشتی لانا بھول گئے
اب کیسے گلا میں تم سے کروں جب نصیب مجھ کو بھول گئے
ھم تم سے خفا بیٹھے ھی رھے تم ھم کو منانا بھول گئے