تیری جنت سے ہجرت کر رہے ہیں

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تیری جنت سے ہجرت کر رہے ہیں
فرشتے کیا بغاوت کر رہے ہیں

ہم اپنے جرم کا اقرار کر لیں
بہت دنوں سے یہ ہمت کر رہے ہیں

وہ خود ہارے ہوئے ہیں زندگی سے
جو دنیا پہ حکومت کر رہے ہیں

زمیں بھیگی ہوئی ہے آنسوؤں سے
یہاں بادل عبادت کر رہے ہیں

فضا میں آیتیں مہکی ہوئی ہیں
کہیں بچے تلاوت کر رہے ہیں

ہماری بے بسی کی انتہا ہے
کہ ظالم کی حمایت کر رہے ہیں

پرندوں کے زمیں و آسماں کیا
وطن میں رہ کے ہجرت کر رہے ہیں

غزل کی آگ میں پلکوں کے سائے
محبت کی حفاظت کر رہے ہیں

میں اپنے بھائیوں سے مختلف ہوں
وہ موسم کی شکایت کر رہے ہیں

Rate it:
Views: 579
09 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL