تیری خاطر

Poet: Ash By: Ashi Khushi, lahore

تیرے ماتھے پہ لکھی ہوئی تقدیر کی خاطر
تیرے ہاتھوں میں پھیلی ہوئی ہر لکیر کی خاطر
تیری چاہت کہ جو دل میں ہے، اسی تاثیر کی خاطر
اور تیرے آخری خط کی تلخ تحریر کی خاطر
چلو ہم مان لیتے ہیں
کہ تم سنگ چل نہیں سکتے
تمہارے واسطے لیکن
ہم اپنی ہر خوشی سے اپنا ناتا توڑ
چلو ہم مان جاتے ہیں
تمہیں ہم چھوڑ دیتے ہیں
تمہیں ہم چھوڑ دیتے ہیں

Rate it:
Views: 1051
06 Nov, 2009