Add Poetry

تیری ضد کے سامنے

Poet: Shama Ansari By: Shama, Gujranwala (JWS)

 ہو اجازت اگر تو کچھ کام کر لوں جی
بکھری پڑی ہے ذات میری تیری ضد کے سامنے

کاتب تقدیر نے فیصلہ کب کا سُنا دیا
اب مجھے ہے ہارتے رہنا تیری ضد کے سامنے

تجھ سے بات کہنا کبھی اتنا مشکل نہ تھا
ہو گیا ہے سچ بھی جھوٹ میرا تیری ضد کے سامنے

پاس بُلا لوں یا خود ہی چلی آؤں میں
کچھ کشمکش سی ہو گئی ہے تیری ضد کے سامنے

جب چاہو پڑھ لینا اپنی مرضی سے حسن
اب تو ہو گئی ہوں تحریر تیری ضد کے سامنے

نصیب قیدو بند نہ تھا اس سے پہلے
شمع ہو گئی ہے اسیر تیری ضد کے سامنے

Rate it:
Views: 1596
17 Aug, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets