تیری نظروں میں فقط خار میسر مجھ کو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

عشق پر ہجر کا کیسا ہے یہ چکر مجھکو
مر مٹے پر نہ ملی وصل کی چادر مجھکو

جب بھی خطرہ ہوا ہی پایا ہے مڑ کر مجھکو
باندھ کر سر پہ کفن وہ چلا گھر گھر مجھ کو

ساتھ مانگا ہے ترا اور نہیں کچھ مطلوب
مدعا دیکھ مرا میری طلب گھر مجھکو

ختم ہونے کو نہیں آے ابھی میرے الم
چھیڑ بیٹھی ہوں مگر ساز یہ شب بھر مجھکو

روشنی دے نہ سکے چھینے غریبوں کے د ئے
بننا تھا نجم وطن ننگ ستمگر مجھ کو

بستیاں چھان لیں انسان نہ پائے ہم نے
لے کے آشا کی کرن دشت برابر مجھ کو

گزرے کوچے سے ترے آج جو انجانے میں
تیری نظروں میں فقط خار میسر مجھ کو

تاک میں دوست بھی ہیں اور عدوبھی وشمہ
اب ترے پیش نظر ہو کہ یہ تیور مجھکو

Rate it:
Views: 406
29 May, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL