بن سمجھے ہی ہو گئے تھے
تیرے پیار کی جانب مائل
اور توڑ ڈالی وہ ہر دیوار
جو بیچ ہوئی تھی حائل
تیری موت
اور پھر تیری یادوں نے
کر ڈالا مل کر گھائل
اب باآنسو محبوب تیرا
ہے تیرے آگے سائل
تو نہیں تو رلائیں کیوں
تیری چوڑی، خط اور پائل
بیتے لمحے دہرائیں کیوں
تیری چوڑی، خط اور پائل