تیری یاد کے آنسو میری آنکھوں میں بسے ہیں
پھر رات کی تنہائی میں بھی کچھ خواب نئے ہیں
مہ خانے میں جاتا ھوں تو کھو جاتا ھوں اکثر
ساقی نے بھی چند شعر بہت خوب کہے ہیں
الجھے ھوئے لمحوں کی دستک ھے ذہن پے
جو عفریب کی طرح میری رگوں میں ہی جمے ہیں
وہ جب بھی بلائیں گے ہمیں جانا ہی پڑے گا
چند روز تو وہ بھی میرے آنگن میں رہے ہیں