تیری یاد کے سہارے بسر زندگی ساری

Poet: مرزا عبدالعلیم بیگ By: Mirza Abdul Aleem Baig, Hefei, Anhui, China

گردن کا طوق
پاؤں کی زنجیر
ہجر کا پتھر
رُوٹھی بارش
سُوکھا دریا
مقدر کی دھوپ
سایہء دیوار
لوٹ آنے کا یقین
اک لمحہِ فرقت
اک غمِ قیامت
اک خواب زیارت
اک نقش تصور
اک وہم حقیقت
اک دورِ قیامت
اک زخم اذیت
اک چہرہ فیضِ رساں
اک نام تہمت
بے انتہا تنہائی
سحر تنہائی
شام تنہائی
رات تنہائی
آب و ہوا تنہائی
رابطہ تنہائی
راستہ تنہائی
ابتدا تنہائی
انتہا تنہائی
مدعا تنہائی
مسلسل تنہائی
خاموش فضا
رستہ لمبا
قدموں کی آہت
آنکھوں میں نمی
اک خواب ریزہ ریزہ
چھن گئی جاگیر
کھو گئی تقدیر
غم اور نہ کوئی خوشی
تیری یاد کے سہارے
بسر زندگی ساری
 

Rate it:
Views: 783
25 Oct, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL