Add Poetry

تیرے اقرار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے

Poet: UA By: UA, Lahore

دل کی تکرار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے
خوئے انکار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے

دنیا سے بغاوت پر آخر ہم بھی اکسائے ہی گئے
دل کے اسرار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے

آخر زمانے بھر کی عدوات مول لینا ہی پڑی
دل کے بیوپار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے

دل سے اپنے دل کا دامن تھام لینا ہی پڑا
دل نادار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے

وہ جو تکرار سے انکار وفا کرتے ہی رہے
وہی دلدار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے

مسیحا کی جستجو میں گھر سے نکل پڑے
دل بیمار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے

عظمٰی ہمیں تسلیم کی عادت نہیں پھر بھی
تیرے اقرار کے ہاتھوں بڑے مجبور ہو گئے

Rate it:
Views: 318
09 Nov, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets