تیرے بغیر جیا بھی نہیں جاتا

Poet: By: FARHAN KHAN, RAWALPINDI

اب تجھے سوچنے کے سوا کوئی اور کام کیا بھی نہیں جاتا
ساتھ دینا بھی مشکل ہے تیرے بغیر جیا بھی نہیں جاتا

پھٹ گیا جو صفحہ زیست زندگی کی کتاب سے
ان شکستہ ہاتھوں سے وہ دوبارہ سیا بھی نہیں جاتا

مرنے کی خواہش نہ زندگی سے پیار ہے ہمیں
اور جو زہر تم نے دیا ہے وہ ہم سے پیا بھی نہیں جاتا

تم جو چاہو تو ہجر کی ہر شب ہمارے نام لکھ دو
اور ہم کو یہ حق کسی بھی جگہ دیا نہیں جاتا

تم جان بھی مانگتے تو ہتھیلی پہ رکھ کے دے دیتے
مگر جو کام تم نے کہا ہے وہ ہم سے کیا بھی نہیں جاتا

Rate it:
Views: 1250
29 Mar, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL