Add Poetry

تیرے جنوں کے سامنے یہ زمانہ کیا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

تیرے جنوں کے سامنے یہ زمانہ کیا ہے
جو تجھ سے نہ کہا گیا وہ فسانہ کیا ہے

خودی اور بیخودی کے درمیان الجھا رہتا ہے
جو لفظوں میں نہیں ڈھل پایا وہ افسانہ کیا ہے

ارے جو بار بار تیری گلی سے گزرتا ہے
ذرا پوچھو تو سہی کہ وہ دیوانہ کیا ہے

دشت الفت میں بھٹکتا رہا جو ساری عمر
وہ جو ناداں ہے تو بتلاؤ فرزانہ کیا ہے

نگاہوں سے چھلکتا ہے لبوں تک آ نہیں پاتا
جو یہ نہیں تو بھلا اور پیمانہ کیا ہے

ہماری دوستی پہ آج تمہیں کیوں شبہ ہوا
اگر شبنم سہیلی ہے تو رخسانہ کیا ہے

ایک ٹوٹا ہوا تارا جو میں نے کل شب دیکھا تھا
کسی کو علم ہے کہ اس کا ٹھکانہ کیا ہے

یہی اک بات میرا دل مجھے سمجھاتا رہتا ہے
جو روٹھا ہی نہیں پھر اس کو منانا کیا ہے

مجھے معلوم ہے عظمٰی بہت انمول ہوتے ہیں
ذرا سی پات پہ اشکوں کا بہانا کیا ہے

Rate it:
Views: 311
14 Mar, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets