تیرے ہجر کے غم میں جو لطف و مزا ہے

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

تیری یاد ہے اور ہجرِ رواں ہے جاناں
نگاہِ شوق میں رِم جھم کا سماں ہے جاناں

مدت سے منتظر ہیں ہجر گزیدہ آنکھیں
کچھ تو خبر دے کہ تو کہاں ہے جاناں

اک لمحہ ہی کافی ہے ہم تِشنہ لبوں کو
بیتاب نگاہوں کا یہی ارماں ہے جاناں

اے کاش برس جائے تیرے وصل کا بادل
دلِ کی زمیں کب سے ویراں ہے جاناں

تیرے ہجر کے غم میں جو لطف و مزا ہے
اور کسی غم میں وہ بات کہاں ہے جاناں

ہرشب نئےکرب ہر روزامتحاں ہے جاناں
یہ زندگی ہےمیری کہ زنداں ہے جاناں

کوئی ہےکہ رضا جو، پابند ِسلاسل نہ ہو
اسیرِجاناں نہیں تو اسیرِدوراں ہے جاناں

 

Rate it:
Views: 566
16 Jul, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL