تیرے ہوتے کیونکر تیری تصویر دیکھیں۔
شاہ کےہوتےاورطرف کیونکرفقیر دیکھیں۔
دیوانے کے گھر میں محبوب ٹھہرا ہو۔
خواب اچھا تھا پھر کیونکر تعبیر دیکھیں۔
آسامنے چھونے سے گھبرا رہا تھا۔
ہم کبھی تجھے، کبھی ہاتھ کی لکیر دیکھیں۔
ہمیں قبول ہی نہیں ہے تجھ سے بچھڑنا۔
یارپھرکیونکر آخری خط آخری تحریردیکھیں۔
ہمیں محبت اورکنارہ کشی مختصروقت میں کرنی تھی۔
میں بےوفانہیں،خدارامجھےدیکھیں میری تقدیردیکھیں۔
چھوڑیں بحث کو، پر اچھا نہیں کیا تو نے۔
وہ مغرور لہجے اور میری ذات حقیر دیکھیں۔
کوئی گلہ نہیں ستی یار ، اک گزارش ہے۔
کسی روز تو آ کے اپنا اسیر دیکھیں۔