Add Poetry

تیرے ہو بھی نہیں سکتے

Poet: By: NS, lahore

نہ تجھے چھوڑ سکتے ہیں
تیرے ہو بھی نہیں سکتے

یہ کیسی بے بسی ہے
آج ہم رو بھی نہیں سکتے

یہ کیسا درد ہے پل پل
جو ہمیں تڑپائے رکھتا ہے

تمہاری یاد آتی ہے
تو پھر سو بھی نہیں سکتے

چھپا سکتے ہیں اور نہ
دکھا سکتے ہیں لوگوں کو

کچھ ایسے داغ ہیں دل پر
جو ہم دھو بھی نہیں سکتے

کہا تو تھا چھوڑ دیں گے تم کو
پھر رک گئے لیکن

تمہیں پا تو نہیں سکتے
مگر چھوڑ بھی نہیں سکتے

ہمارا ایک ہونا بھی
نا ممکن ہے اب تو

کہیں کیسے کہ تم سے
دو رہو کہ رہ بھی نہیں سکتے

Rate it:
Views: 1214
29 Jul, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
احساس باقی رے جاتا ہے کاغذ پر بہی احساس باقی رے جاتا ہے کاغذ پر بہی
ہم نے کہیں بار دیکھا ہے تیرا نام مٹا کر بہی
اک یادیں تیری گمشدہ اک نگاہیں تلاش میں
ہوتی ہیں ہر روز یہ اذیتیں میرے عذاب پر بہی
ہم نے حسرت کیا کی تیرے ہجر میں وصال کی
بھیگ گیا اشک ظلم ہوا دل پر بہی
نہ سکون میری زندگی میں نہ خوفے ہشر مجھ کافر کو
کیا خاک چین آئے گا مجھے مر کر بہی
بے مثال میری زندگی مجھ پر ظلم کیا حسرتوں نے
بے رحم ہیں اس کی یادیں مجھے سکون نہ آیا بھلا کر بہی
وہی ستم ہوا دل پر تیرے خوابوں میں یادوں کی طرح
ہم نے کہیں بار دیکھا ہے سو کر بہی
آخر مصروفیت اختیار کی غموں کو بھلانے کے خاطر
لیکن دل نہ بھلا میرا کسی کام پر بہی
چھوڑ کر مجھ کو وہ آباد رہا چلو ٹھیک ہے
لیکن کیا خوش ہوگا وہ بے وفا میرے مرنے پر بہی
ہو تشنکی بے اختیار وصالے یار کی جنہیں
کیا خوب ژندہ رہتے ہیں وہ ہر روز مر کر بہی
کم پڑھ گئے لفظ میرے پاس شاعری میں بھرنے
لیکن کم نہ ہوہے میرے درد غزلیں لکھ کر بہی
.کیا تعلق جھڑا ہے میرا ان غموں کے ساتھ . ۔ثاقب
جو اب جی نہیں لگتا میرا خوش ہو کر بہی
Kashif jatt
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets