جانے کب اور کیسے میں اس سے دور ہو گیا
Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabadجانے کب اور کیسے میں اس سے دور ہو گیا
کچھ خود سے کچھ حالات سے مجبور ہو گیا
کب یہ مانا تھا کہ محبت رلا دیتی ہے
آج اپتے دل کا افسانا ہی دستور ہو گیا
سمجھا جسے منزل اپنی وہی سرائے نکلا
نئی منزل نیا رستہ منظور ہو گیا
ہوتا نہیں درد جب حد سے گزر جائے غم
مسکرا رہا ہوں ایسے جیسے رنجور ہو گیا
نصیب کے اس درد کو جھیلو گے کیسے تنویر!
خدایا کہ تم سے کیسا یہ قصور ہو گیا
More Sad Poetry






