جانے کیا دل میں سوچ کے ہوتی ہے آنکھ نم
Poet: hussain nisar By: hussain nisar, karachiبیتے دنوں کی یاد میں آنسو بہائیں ہم
اگلی رفاقتوں کو کہاں بھول پائیں ہم
خوشیوں کی آرزو میں ملے غم ہی غم ہمیں
اتنا نہ ہو سکا کہ کبھی مسکرائیں ہم
جانے کیا دل میں سوچ کے ہوتی ہے آنکھ نم
دستِ دعا طلب میں تری جب اٹھائیں ہم
سوچا ہے اہتمام یہ فرقت کی رات کا
وہ آئے تو ہر گام پہ مژگاں بچھائیں ہم
دیتے ہیں لوگ دھوکا بڑے ہی خلوص سے
کس پہ کریں بھروسہ کسے آزمائیں ہم
راہیں اسی کی یاد سے منسوب ہیں نثار
آؤ کہ اپنے گھر کی طرف لوٹ جائیں ہم
More Sad Poetry






