روز رخ کو سنوارتی ہو تم
جان میری نکالتی ہو تم
روز ڈھلتے ہوئے قمر کے ساتھ
نام میرا پکارتی ہو تم
میں برا تھا بہت برا تھا پر
تھا برا کون جانتی ہو تم
عشق سے تم ابھی ہو ناواقف
خیر یہ بات مانتی ہو تم
اپنے جانے کے بعد سوچتا ہوں
کس پہ غصہ نکالتی ہو تم