جاگے جاگے سو گیا بس یہیں بیٹھے ہوئے

Poet: UA By: UA, Lahore

جاگے جاگے سو گیا بس یہیں بیٹھے ہوئے
میں کہیں گم ہو گیا بس یہیں بیٹھے ہوئے

میرا وجود تو یہیں پر روح کا پتہ نہیں ہے
کہ اسے کیا ہو گیا بس یہیں بیٹھے ہوئے

چشم حیراں پرسکوں چلتی سایسیں تھم گئیں
اور دل کہیں پہ کھو گیا بس یہیں بیٹھے ہوئے

وجد کا عالم طاری ہوگیا پیکر بےجان میں
کیا جانیئے کیا ہوگیا بس یہیں بیٹھے ہوئے

چشم نم کا ٹھہرا چشمہ یوں رواں دواں ہوا
جیسے ساون رو گیا بس یہیں بیٹھے ہوئے

ایک لمحے میں زمیں سے آماں تک کا سفر
کیسے ہوا، طے ہو گیا بس یہیں بیٹھے ہوئے

عظمٰی اسی خیال میں گم صم رہے ہم دیر تک
کہ یہ ہمیں کیا ہو گیا بس یہیں بیٹھے ہوئے

Rate it:
Views: 422
11 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL