جب بھی ملا محبتوں کا سراب ملا

Poet: muhammad Nadeem kharal By: muhammad Nadeem kharal, Multan

محبتیں باٹتے رہے شہر بھر میں
جب بھی ملا محبتوں کا سراب ملا

خود کو مرے قابل کرو پھر سوچیں گے
اس کی طرف سے تو ایک ہی جواب ملا

ہواؤں نے بھی سمندر ے دوستی کر لی
ہمیں جب بھی ملا شہر زیر آب ملا

خوشی ملی تو سوچ ے بھی باہر ملی
درد ملا تو وہ بھی بے حساب ملا

Rate it:
Views: 698
06 Jun, 2011