محبتیں باٹتے رہے شہر بھر میں
جب بھی ملا محبتوں کا سراب ملا
خود کو مرے قابل کرو پھر سوچیں گے
اس کی طرف سے تو ایک ہی جواب ملا
ہواؤں نے بھی سمندر ے دوستی کر لی
ہمیں جب بھی ملا شہر زیر آب ملا
خوشی ملی تو سوچ ے بھی باہر ملی
درد ملا تو وہ بھی بے حساب ملا