جب بھی ہم نے تجھے یاد کیا
اپنے دل کو بہت ناشاد کیا
اس دل پر بہت ترس آتا ہے
کیسے تو نے اسے برباد کیا
آنسو بہتے رہے اس دیدہ تر سے
جب سے تجھے آنکھوں میں آباد کیا
تو دلربا سہی مگر باوفا نہیں
جا تجھے تیرے وعدوں سے آزاد کیا
خوش رہو تم جہاں بھی رہو
ہم نے تیرا غم رب سے فریاد کیا