طاری ہے مجھ پہ تیری وفا کا سرور ہے
اپنے نصیب پر مجھے کتنا غرور ہے
تو نیک نام ہے مجھے اس کا شعور ہے
شہرت تری ،مگر مرے ماتھے کا نور ہے
ترے بخیر روح مری اب نڈھال ہے
جب تو نہیں تو ذات مری چور چور ہے
وشمہ کا کیا مقام ہے وہ جانتی تو ہے
تیرا مقام کیا ہے وہ واقف ضرور ہے