جب تک رہے زندگی تب تک قائم اک سلسلہ کر لو
میرے مرنے کے بعد اختیار تمہیں کہ خود سے جدا کر لو
روٹھ کر مجھ سے تم جی لو گے، مجھے خبر اس کی
پر میںرہ نہیں سکتا تیرے بغیر دیکھو صلح کر لو
تم کہتے ہو کہ میں مر گیا فقط تمہارے لئے
چلو اسی ناطے سہی میرے لئے فاتحہ کر لو
رشتہ مسلمانی کے تحت اتنا تو حق ہے میرا
وہ الگ بات ہے کہ تم کفر کی انتہا کر لو
مر تو جاءونگا پر رہونگا میںسدا ازبر شاکی
چاہے لاکھ کوششیں تم بار بار بار ہا کر لو