جب جیب میں پیسہ نہ رہا

Poet: M.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

جب جیب میں پیسہ نہ رہاتو ہم برےہوگئے
رفتہ رفتہ ہمارےسب مطلبی یار پرے ہو گئے

کل رات اشکوں کی ایسی برسات ہوئی
جو پرانےزخم تھےوہ بھی ہرے ہو گئے

وہ یارہمارے حال سےبےخبر ہی رہے
جنہیں ڈھوندھتےپاؤں میں چھالےہوگئے

جن بزرگوں سےرونق تھی میرےگھرمیں
وہ سب کےسب اللہ کےحوالے ہو گئے

جن کےمن میں بغض وحسد پلتا رہااصغر
دھیرے دھیرے ان کےچہرےکالےہوگئے

Rate it:
Views: 705
10 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL