جب ستارہ کوئی ٹوٹے گا،میں یاد ضرور آؤں گا

Poet: تسلیم احمد دانی By: Tasleem Ahmed Dani, Islamabad

جب ستارہ کوئی ٹوٹے گا،میں یاد ضرور آؤں گا
کنارہ تم سے جب چھوٹے گا،میں یاد ضرور آؤں گا

جب دل تمہارا مچلے گا،قابو سے جب وہ نکلے گا
جب اپنا کوئی تم سے روٹھے گا، میں یاد ضرور آؤں گا

تھک ہار کے جب تم سو جاؤگے،میٹھی نیند میں کھو جاؤ گے
کوئی سپنا پھر جب ٹوٹے گا،میں یاد ضرور آؤں گا

جب موسم سہانا دیکھو گے،کلیوں کا زمانہ دیکھو گے
پھر پھول جب کوئی پھوٹے گا،میں یاد ضرور آؤں گا

جب دل کسی سے لگا لو گے، اپنا کسی کو بنا لو گے
پھر اُس سے ناتا جب ٹوٹے گا،میں یاد ضرور آؤں گا

Rate it:
Views: 512
13 Apr, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL