جب سے تری ہر بات میں رہنے لگے
Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Shakir, Faisalabadجب سے تری ہر بات میں رہنے لگے
دشمن مرے اوقات میں رہنے لگے
یہ بات بھی ان کو گوارا کیسے ہو
ہم جو ترے دن رات میں رہنے لگے
اب ہے خدا حافظ ترے اس عشق کا
عاشق بھی اب جذبات میں رہنے لگے
کوئی قیامت سی اٹھی ہے شہر میں
کچھ لوگ اب صدمات میں رہنے لگے
مشہور تھے کل تک سخی کے نام سے
اب جانے کیوں خیرات میں رہنے لگے
More Sad Poetry






