میں اجڑی میرا دل اجڑا
میری اجڑ گئی ساری دنیا
محبت کے اس جنگل میں
میری لٹ گئیں ساری خوشیاں
کیتنے ہی خواب سجائے ہوئے تھی
خود کو دلہن بنائے ہوئے تھی
جانے والا تو مجھے چھوڑ کر چلا گیا
میرے حال پر ہستی ہیں میری سکھیاں
کس کو اپنا حال دل سناؤں میں
کس کو اپنا اجڑا گلستاں دکھاؤں میں
بڑی الجھ سی گئی ہی ہوں میں
جب سے بکھر گیا میرے دل کا جہاں
جب انتظار کرتے کرتے تھک جاتی ہوں
ماں کی آغوش میں سر رکھ کر رو لیتی ہوں
مجھ سے میری بے چینی کی وجہ پوچھتی ہے
جب میرے چہرے پر اداسی دیکھتی ہے میری ماں