وہ سمجھ نہ سکی میں سمجھا نہ سکا
مجھےاسسےمحبت ہےیہی بس میں کہہ نہ سکا
وہ مجھ سے جدا ہوئی یہ کہہ کر
میں تقدیر سے اسے چرا نہ سکا
سرراہ چلتے ہوۓ ملاقات ہوئ يوں
نظراٹھاکےدوگھڑی بھی اسے میں نہ دیکھ سکا
اسکی جدائ نے اداس یوں مجھے کر دیا
پھر کبھی میں نہ مسکرا سکا
میں نے زندگانی گزاری کچھ اسطرح
نہ جی سکا نہ مر سکا
بچھڑ کر اس سے میں بکھرا کچھ اسطرح
انمول پھر زندگی بھر میں نہ سنبھل سکا