Add Poetry

جذبہ ہو تو بند بنایا جا سکتا ہے

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

جذبہ ہو تو بند بنایا جا سکتا ہے
ڈوبتا ہوا شہر بچایا جا سکتا ہے

بہتی ہوئی ندی کے دو کناروں کی طرح
آخر کب تک ساتھ نبھایا جا سکتا ہے

سامنے سے جب کوئی بھی آواز نہ دے
کب تک تنہا شور مچایا جا سکتا ہے

طویل مسافت پہ محبت کے رہی کو
ہاتھ پکڑ کے راہ دکھلایا جا سکتا ہے

مستقبل کی منصوبہ بندی ضروری ہے
گزرے دنوں پہ بس پچھتایا جا سکتا ہے

اپنی اپنی اوقات کے مطابق اے اہل ستم
ڈھا لو جتنا ستم ڈھایا جا سکتا ہے

جس کا حق ہے اس کو مل ہی جانا ہے
نا حق کب تک خون بہایا جا سکتا ہے

Rate it:
Views: 794
29 Jul, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets