جسم پالنے کے لئے جسم بیچتی ہوں میں

Poet: Maqsood Nazir OMI By: Maqsood Nazir OMI, Quetta

جسم پالنے کے لئے جسم بیچتی ہوں میں
مسکراہٹ سے اپنے غم بیچتی ہوں میں

ہوں دلوں کی دھڑکن رات کے پہر میں
عاشقوں کو دن میں باوضو دیکھتی ہوں میں

پدائش میری خدا کی رحمت نہیں تھی کیا
سوال یہ سب سے ہر روز پوچھتی ہوں میں

کب تک رہوں گی گود گود میں اے خدا
لحمہ لحمہ مرجھاتی اور لمحہ لمحہ کھلتی ہوں میں

آج جوان کل بوڑھی پھر مر جائوں گی میں
مقصود نہ ملے یہ جگہ کسی کو یہ سوچتی ہوں میں
 

Rate it:
Views: 536
06 Apr, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL