جس روز ترا وقت گزر جائے گا ظالم
اس روز تو پچھتائے گا پچھتائے گا ظالم
اِس دیس کے دستور سے کھلواڑ تُو کر لے
پر رب کی پکڑ میں تو کبھی آئے گا ظالم
شداد کی جنت سے محل جتنے بنا لے
اک دن یہ سبھی خاک میں مل جائے گا ظالم
قدرت کے ترازو میں جو اعمال تلیں گے
لوٹا ہوا زر کام نہ کچھ آئے گا ظالم
پھر تیرے محافظ نہ بچا پائیں گے تجھ کو
یم لوک میں جب مُونھ کے بل جائے گا ظالم
تو گوشت غریبوں کا یہاں نوچ لے جتنا
تھوہَر ہی جہنم میں فقط کھائے گا ظالم
ہر پاپ ترا تو جو نہیں مانا زباں سے
ہر انگ ترا حشر میں بتلائے گا ظالم
اس وقت مظالم پہ تجھے ہو گی ندامت
جس وقت کوئی توبہ نہ کر پائے گا ظالم