جس طرح یہ رغبت درد جوڑ دیتی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جس طرح یہ رغبت درد جوڑ دیتی ہے
ہر بار ایسے خوشی منہ موڑ لیتی ہے

اس ضابطہ حیات کو ہیں سرحدیں اپنی
اور آتشی یہی حدیں توڑ دیتی ہے

یہ رنجشیں بھی تو خوب زمانے سے چھپائی
وہ غم پشیمانی پھر قصہ کھول دیتی ہے

محبت آرزو ابکہ اتنی بدر نہیں پھرتی
دل وہ پہلی سے دھڑکن تول دیتی ہے

اس صاحب فراست سے گذر کو بھی دیکھو
کہ احسان فراموشی کیا کیا مول دیتی ہے

میں اپنے آج سے کترا بیٹھا ہوں مگر
وہ کل کی اُڑی یادیں انمول دیتی ہے

 

Rate it:
Views: 320
06 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL