جس کو چاہا وہی خطا ہے وفا کچھ بھی نہیں

Poet: M,masood By: M,masood, Nottingham

جس کو چاہا وہی خطا ہے وفا کچھ بھی نہیں
ایسا لگتا ہے میرے پاس اب رہا کچھ بھی نہیں

یوں بھی اَس نےمجھے پریشان کر رکھا ہے بہت
سن کے میری ہر بات جیسے سنا کچھ بھی نہیں

بہت ہی ویران سی ہو گیی ہے زندگی تو اب میری
جب سے چھوڑ گیا میرے پاس بچا کچھ بھی نہیں

سوچا نہیں اچھا بُرا دیکھا سُنا کچھ بھی نہیں
مانگا خدا سے ہر وقت تیرے سوا کچھ بھی نہیں

دیکھا تجھے چاہا تجھے سوچا تجھے پوجا تجھے
میری وفا میری خطا تیری خطا تو کچھ بھی نہیں

جس پر ہماری آنکھوں نے موتی بچھائے رات بھر
بھیجا وہی کاغذ اسے ہم نے لکھا کچھ بھی نہیں

ایک شام کی دہلیز پر بیھٹے رہے وہ دیر تک اپنی
آنکھوں سے کی باتیں منہ سے کہا کچھ بھی نہیں

دو چار دن کی بات ہے اب دل خاک میں مل جائے گا
آگ پہ جب کاغذ رکھا تو باقی بچا کچھ بھی نہیں
 

Rate it:
Views: 1008
26 Sep, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL