جس کی جھلک میں قرار بہت ہے
اس کا ملنا بھی دُشوار بہت ہے
میرے ہاتھوں کی لکیروں میں نہیں
اُس شخص سے ہمیں پیار بہت ہے
جس کو دل کا راستہ معلوم نہیں
دھڑکنوں کو اُس کا انتظار بہت ہے
ہو نہیں سکتا کہ وہ ہمیں بھلا دیں
کیا کریں ہمیں اُن پر اعتبار بہت ہے
جس کی جھلک میں قرار بہت ہے
اس کا ملنا بھی دُشوار بہت ہے