جعلی بابے یوں اپنا کاروبارچمکاتے ہیں
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMجعلی بابےیوں اپنا کاروبار چمکاتےہیں
جو زیادہ جاہل ہوں انہیں اپنامریدبناتےہیں
جو کم علم گنوارانگلستان آئے ہوئےہیں
یہ خاص کر کےانہیں اپنا نشانہ بناتےہیں
تمہارے سوا اور سب لوگ پکے کافر ہیں
یہ بات ان گدھوں کےذہن میںبٹھاتےہیں
اورمکتب فکرکےلوگوں سےبات نہ کرنا
مریدحق نہ جان لیں اس سےگھبراتےہیں
میری باتوں کا ان کےپاس جواب نہیں ہوتا
پھر مریدوں کو میرےخلاف بھڑکاتےہیں
آپ کی ساری باتیں تو درست ہیں اصغر
اگرایساکریں تو چاچےتائےروٹھ جاتےہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






