جلاۓ تھے چراغ ہم نے ان کی آمد پر

Poet: AB By: Zaid, Abbottabad

جلاۓ تھے چراغ ہم نے ان کی آمد پر
کہاں خبرتھی کہ ھوا بجھا جاۓ گی

مجھ کو اس لٸیے بھی اندھیروں سے خوف آتاھے
تاریکی آٸے گی تو وحشت بھی ساتھ لاۓ گی

میں خاموشیوں کی چادر یوں اوڑھے رکھتی ھوں
کہ بات نکلے گی تو فر افسانہ بنا جاۓ گی

اب اس لٸے بھی نہیں بھاتے سرد موسم مجھ کو
دھند جو چھاۓ گی تو تصویر تیری نظر نہ آۓ گی

اسکودیکھا تھا کل ہنستاھوا سرِ راہ میں نے
میں تو سمجھی تھی کہ اسے جداٸی بہت رلاۓ گی

تعلق توڑ کےوہ ایسے بھول گیا مجھ کو
کہ میری یاد بھی اب اسکونہیں آۓ گی

بے سبب ہی اس نے کہہ دیا بچھڑنے کا
کہاں خبر تھی جان پل میں نکل جاۓ گی

میری آواز کوترسے گی سماعت تیری
عمر بھر تجھ کو میری کال نہیں آۓ گی

Rate it:
Views: 696
23 Jul, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL