جل رہا ہے گھر مرا تم کو دھواں کیسا لگا ؟

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

جل رہا ہے گھر مرا تم کو دھواں کیسا لگا ؟
اُٹھ رہی ہے کِس قدر آہ و فغاں کیسا لگا ؟

نفرتوں کی آگ کو بھڑکانے والو سچ کہو
جسم اپنا خاک و خوں کے درمیاں کیسا لگا ؟

زندگی کے اُونچے نیچے راستوں کو دیکھ کر
یہ زمیں کیسی لگی ، وہ آسماں کیسا لگا ؟

جم گیٔ چہرے پہ میرے دُھول گُذرے وقت کی
میری بربادی کا تم کو یہ نشاں کیسا لگا ؟

اپنے ہاتھوں سے جلا کر آج اپنا آشیاں
ڈھونڈتے پھرتے ہو اب جاۓ اماں کیسا لگا ؟

دوسروں کے درد کو تم نے نہ سمجھا تھا کبھی
آج اپنے غم کا بحرِ بے کراں کیسا لگا ؟

چھوڑ کر سب کچھ جہاں اِک روز جانا ہے ہمیں
وہ جہاں تو اور ہوگا ، یہ جہاں کیسا لگا ؟

Rate it:
Views: 692
18 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL