جنہوں نے نام کئی تھے رکھے کدھر گئے
اب مجھے جان کہنے والے کدھر گئے
جن کو ہر بار روٹھنےپر منایا ہم نے
اُنکے نہ روٹھنے کے وعدے کدھر گئے
فرق نہیں پڑتا اگر بُرا کہتے ہیں لوگ مجھے
لیکن وہ مجھے آچھا کہنے والے کدھر گئے
تیری یاد میں روٹھے ہیں جب سے خود سے
نہ جانے نکلے کہاں سے اور چلے کدھر گئے
تیرا ہجر تو صرف میرے لیے تھا
پھر یہ موسم سہانے کدھر گئے