جن خوابوں سے نیند اڑ جائے ایسے خواب سجائے کون
Poet: فضل تابش By: Fazal Tabish Poetry, Islamabadجن خوابوں سے نیند اڑ جائے ایسے خواب سجائے کون
اک پل جھوٹی تسکیں پا کر ساری رات گنوائے کون
یہ تنہائی یہ سناٹا دل کو مگر سمجھائے کون
اتنی بھیانک رات میں آخر ملنے والا آئے کون
سنتے ہیں کہ ان راہوں میں مجنوں اور فرہاد لٹے
لیکن اب آدھے رستے سے لوٹ کے واپس جائے کون
سنتے سمجھتے ہوں تو ان سے کوئی اپنی بات کہے
گونگوں اور بہروں کے آگے ڈھول بجانے جائے کون
اس محفل میں لوگ ہیں جتنے سب کو اپنا رونا ہے
تابشؔ میں خاموش طبیعت میرا حال سنائے کون
More Sad Poetry






