جواب ِ غزل

Poet: Rana Tabassum Pasha(Daur) By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

انشاء جی رُکو کوچ نہ کرو یوں شہر کو چھوڑ کے جانا کیا
تم دل کا نگر بسا کے دیکھو یوں دشت میں گھر بسانا کیا

جب رات ڈھلے تم گھر لوٹو اور دستک کو تمہارا ہاتھ بڑھے
اور پائل کی جھنکار گونج اٹھے تو سجنی سے بھلا پھر گھبرانا کیا

دل کے شہر ِخموشاں میں حسرتوں کا مزار بھی ہوتا ہے
واں امید کا دیا روشن کرو یوں چُپ چُپ نیر بہانا کیا

گر حسن کا موتی سچا ہو جسے دیکھ سکو تم پر چُھو نہ سکو
وہ چاند کی مانند دور ہے تم سے پھر اُس سے دل لگانا کیا

دنیا کب جینے دیتی ہے رعنا یہ عاشقوں کو رُسوا کرتی ہے
دیوانوں کی سی نہ بات کرو بنواؤ گے اپنا افسانہ کیا؟

Rate it:
Views: 920
25 Oct, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL